دین دار اور دنیا دار!!
محبت کی دنیا کا باسی دنیا کی محبت میں نہیں پایا جاتا۔ محبت کی دنیا روح کی دنیا ہے۔ روحانی شعور سے متصف دیدہِ بینا رکھتا ہے۔۔۔۔۔ وہ دنیا کی دوڑ کو کھیل بچوں کا سمجھتا ہے۔ روح کی دنیا ایثار اور قربانی کی دنیا ہوتی ہے، جسم کی دنیا حاصل اور وصول کی داستان ہے۔ دنیائے اجسام میں گرفتار شعور تجریدی افکار سے محروم ہوتا ہے۔ دین دارشخص دنیا کے فرائض سے غافل نہیں ہوتا۔۔۔۔ دنیا دار دین سے بہرصورت غافل پایا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔ اس کے دنیاوی فرائض بھی اس کی خواہش اور ذاتی پسند ناپسند کے تحت ترتیب
کاروبارِ دنیا اور دنیائے کاروبار!
روحانی دنیا میں مصروف انسان پر گوشہ نشین ہونے کا گمان ہوتا ہے لیکن وہ گوشہ نشین نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔ وہ عافیت نشین ہوتا ہے۔ قناعت اور توکل کے سبب اس کا بھروسہ دنیاوی آلات و افکار پر کم ہو جاتا ہے۔ اس طرح بیرونی دنیا میں اس کی دل چسپی اورمصروفیت قدرے سکڑ جاتی ہے۔ ہماری مصروفیت ہماری دلچسپی کے راست متناسب ہوتی ہے۔ جس دائرے میں ہم دل چسپی رکھتے ہیں، اسی میں اپنی تمام صلاحیتیں صرف کرتے ہیں۔ کوئی شخص گھاٹے کا سودا نہیں کرتا۔ سو، اسی بازارِ دنیا میں دین دار ایک الگ قسم کے کاروبار میں