top of page

درد اور تکلیف Dard aur Takleef

ہر تکلیف لازم نہیں کہ پُر درد ہو۔۔۔۔۔۔۔ ہر درد پر لازم نہیں کہ تکلیف کی صورت میں ظاہر ہو! تکلیف کا تعلق ظاہری حالات سے ہے، درد باطنی احساسات سے متعلق ہے۔ تکلیف حسیات سے متعلق ہے۔۔۔۔۔ درد کا تعلق ادراک سے ہے۔ درد میں مبتلا کسی تکلیف کو خاطر میں نہیں لاتا۔ درد دوسروں کا درد محسوس کرنے کا نام ہے۔ تکلیف کا اثر انفرادی ہوتی ہے۔ درد کی تاثیر کائنائی ہوتی ہے۔ درد شافی ہوتا ہے، اور ہمیشہ ناکافی ہوتا ہے۔ تکلیف ذاتی ہوتی ہے اور ہمہ وقت شاکی ہوتی ہے۔ درد میں بھلائی ہے۔ تکلیف میں شر ہے۔ تکیلف محض ابتلا ہے۔ درد ٗ در پردہ عطا ہے۔ تکلیف تدارک چاہتی ہے، درد مدارات کرتا ہے۔ صاحب ِدرد صاحبِ دعا ہوتا ہے۔ زیست کا مزہ اور جملہ اخلاقی اور روحانی امراض کی دوا ٗ دردِ لادوا میں ہے

Featured Coloumn
Tag Cloud
No tags yet.
bottom of page