top of page

بیداری۔۔۔۔۔ نیند کی آغوش میں

انسان کی بیداری اس کی نیند کی آغوش میں ہے۔۔۔۔۔۔ بیداری کے لمحات اس کی نیند سے مستعار لیے ہوئے ہیں۔ اس کی نیند کے عوض اسے دن کا کچھ حصہ بیداری کی حالت میں گھومنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ بیداری کی حالت میں انسان خود کو آزاد سمجھتا ہے۔۔۔۔۔۔ لیکن چوبیس گھنٹے سے بھی کم عرصے میں نیند اسے دبوچ لیتی ہے۔ انسان اتنا بھی آزاد پیدا نہیں کیا گیا کہ اسے نیند سے آزاد کر دیا جائے۔ نیند آزادی کے سلب ہو جانے کا عرصہِ حیات ہے۔ نیند کی نیلم پری اپنی جادوئی چھڑی سے ہر روز اس کی آزادی چھین لیتی ہے۔ حالتِ خواب میں انسان اپنی مرضی سے کچھ نہیں دیکھتا۔۔۔۔۔۔ اسے دکھایا جاتا ہے۔ جاگتے میں انسان جسیا چاہے خواب دیکھے۔۔۔۔۔۔۔ نیند میں اپنی مرضی سے خواب دیکھنے کا خواب بھی نہیں دیکھ سکتا!

Featured Coloumn
Tag Cloud
No tags yet.
bottom of page