top of page

فقیر اور فقر

فقیر پر اعتراض کیا جائے تو فقر ہاتھ سے جاتا رہتا ہے۔ فقیر مجسم فقر ہوتا ہے۔ فقر اگر تجرید ہے تو فقیر اس تجرید کی تجسیم کی کوئی صورت ہے۔ جہاں تجیسم اور تجرید کی سرحدیں باہم تحلیل ہونے لگیں وہ مقامات شعائر کا درجہ اختیار کر لیتے ہیں۔ شعائر اللہ کی تعظیم تقویٰ کی نشانی ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور توہینٗ محبت سے تہی دست ہونے کی علامت ہو گی۔ جو مسافر جس منزل کا راہی ہوتا ہے اس منزل کی طرف جانے والے مسافروں کو عزت و تکریم کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ کیا ہم دیکھتے نہیں کہ طالبِ دنیا اپنے سے زیادہ دنیاوی مال و متاع رکھنے والے شخص کی تعظیم و اکرام کرتا ہے۔ طالبِ عقبیٰ اپنے سے بہتر عاقبت کے طلبگاروں کی عزت کرتا ہے۔ طالبِ مولیٰ آخر کسی مولائی کی تعظیم کیونکر نہ کرے گا

Featured Coloumn
Tag Cloud
No tags yet.
bottom of page