دعا۔۔۔ ذریعہ قرب!
دعا مناجات ہی نہیں، حاجات کا حل نہیں، دعا قرب کا ذریعہ اور زینہ بھی ہے۔ دعا سے بے نیاز ہونے والا گویا قرب کی ضرورت سے بے نیاز ہونے کا اعلان کرتا ہے۔ بندہ اپنے مالک سے بے نیاز نہیں ہو سکتا۔ بے نیاز ہونے کا حق صرف اسی ذات کو حاصل ہے جو ہر آغاز سے پہلے ہے اور ہر انجام کے بعد تک ہے۔۔۔۔۔ جو تغیر سے پاک ہے۔ دعا بندے اور رب کے درمیان ایک معتبر تعلق ہے۔ رب ہمہ وقت بندے کے قریب ہوتا ہے، لیکن بندہ اپنے رب کی قربت اس وقت محسوس کرتا ہے جب وہ اسے پکارتا ہے۔ دعا رب اور بندے کے درمیان ایک سرگوشی ہے، اس مقدس سرگوشی سے کوئی دوسرا آگاہ نہیں ہو سکتا۔ دعا غفلت کے پردے چاک کرتی ہے اور بندے کو بندگی کا سلیقہ سکھاتی ہے۔
#drazharwaheed #dareehsas #columns #column #drazharwaheed #aksekhayal #Alsharaq #philosophy #aksekhayal