top of page

شکر سے غافل Shukr se ghafil

شکر سے غافل انسان نعمتوں سے متمتع نہیں ہو سکتا۔ نعمتوں کا موجود ہونا الگ چیز ہے اورنعمتوں سے سرفراز ہونا ایک الگ داستان ہے۔ یہ داستان اس کیلئے ہزار داستان بنے گی جو کلمہِ شکر سے متصف ہوگا۔ شکر محض زبانی کلامی جملہ سازی نہیں بلکہ ایک احساس کا نام ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکر ایک طرزِ فکر بھی ہے اور طرزِ عمل بھی!! جو سجدہِ شکر ادا نہیں کرتا، اسے سجدہِ سہو کرنا پڑتا ہے۔ شکر کے احساس تک پہنچنے کیلئے اپنی خواہش کے حصار سے باہر نکل کر زندگی کو ایک نظر دیکھنا ہوتا ہے۔ مزید کی ہوس موجود کی راحت چھین لیتی ہے۔ شکر سے غافل انسان نعمتوں سے غافل ہوتا ہے۔۔۔۔۔وہ اپنے آپ سے بھی غافل ہے اور اپنے منعم سے بھی!! احساسِ شکر عاجزی پیدا کرتا ہے۔ ناشکری۔۔۔۔۔۔۔۔ گلہ شکوہ اور جھوٹی انا کو جنم دیتی ہے۔

Featured Coloumn
Tag Cloud
No tags yet.
bottom of page