top of page

لفظ اور لہجہ!

لہجہ نیت کا غماز ہوتا ہے۔ لہجہ لفظ کا راز کھول دیتا ہے۔ لفظ لاکھ مہذب ہو، غیر مہذب لہجہ عبارت کو عریاں کر دیتا ہے۔ دل میں جھپنے ہوئے حسد، نفرت اور بغض۔۔۔۔ لہجہ سب کا راز اگل دیتا ہے۔ الفاظ کتنے ہی پارلیمانی کیوں نہ ہوں، لہجے کا کھردرا پن جملے کو بازاری سطح پر لا کھڑا کرتا ہے۔ لہجے کی کاٹ وہی محسوس کر سکتا ہےٗ جسے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ لفظ تلوار کی مانند ہے اور لہجہ اس تلوار کی دھار ہے۔۔۔۔۔ یہ تلوار کی دھار ہے جو فیصلہ کرتی ہے کہ وار کہاں تک جائے گا۔ لہجہ ہمارے لفظ کے باطن کی خبر دیتا ہے۔ ایک لفظ سولہ سنگھار کرکے تہذیب کی نشستوں پر براجمان ہوتا ہے، لہجہ لفظ کے میک اب کا پول کھول دیتا ہے۔ لفظ خاموش ہو جاتے ہیں، لہجہ بولتا رہتا

Featured Coloumn
Tag Cloud
No tags yet.
bottom of page