top of page

آفاق اور انفس

آفاق اور انفس دوعلیحدہ حقیقتیں ہیں۔ انفس کے کلیات آفاق پر اور آفاق کے فارمولوں کا اطلاق انفس پر کرنا روح اور جسم کو گڈمڈ کرنے کے برابر ہے۔ آفاق انفس کے مقابلے محدود ہے، کہ پابندِ زمان و مکاں ہے۔ انفس آفاق سے زیادہ قدیم اور عالمِ امر کے زیادہ قریب ہے۔ امر براہِ راست تابعِ مشیت ہے، عالمِ خلق میں واقعات کو اسباب اور نتائج کی چھلنی سے طے شدہ کلیات کے مطابق گزرنا ہوتا ہے۔ بیرونی دنیا کا نظم و نسق چلانے کیلئَے خالق و مالک نے جو کائیناتی کلیات تخلیق کیے ہیں اس میں ترمیم یا مداخلت کرنا سنت اِلِہیہ میں شامل نہیں۔۔۔۔ یہی سائنس کی بنیاد ہے۔ بیرونی دنیا کا نظام بالعموم طے شدہ کلیات کے مطابق چلتا رہتا ہے۔۔۔۔۔۔ ہاں! انفرادی طور پر دعا اور وسیلے سے کام اور رستہ نکلتا رہتا ہے۔

؎ فطرت افراد سے اغماض تو کر لیتی ہے

کرتی نہیں کبھی ملت کےگناہوں کو معاف

Featured Coloumn
Tag Cloud
No tags yet.
bottom of page